بیادگار تاج العرفان حضرت حکیم شاہ محمد طاہر عثمانی فردوسیؒ و حضرت حکیم شاہ منصور احمد فردوسیؒ؞؞؞؞؞؞خانقاہ مجیبیہ فردوسیہ کی مطبوعات کے آن لائن ایڈیشن کی اشاعت کا سلسلہ شروع ؞؞؞؞؞؞؞ اپنی تخلیقات ہمیں ارسال کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞ آئینہ میں اشتہارات دینے کے لئے رابطہ کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞

ہفتہ، 28 مارچ، 2015

کیا وقت تھا کیا لوگ تھے۔۲

کیا وقت تھا کیا لوگ تھے۔2 سملہ کی کہانی میری زبانی ابن طاہر عرس کی آمد کا سملہ اور اطراف کے بستی والوں کو شدت سے انتظار رہتا۔ جمادی الثانی کا چاند ہی ان کے لئے رجب کی خوشیوں کا پیغام لے کر آجاتا۔ وہ شدت کے ساتھ اس دن کے انتظار میں لگ جاتے کہ کب انہیں اپنے پیر صاحب سجادہ حضرت حکیم شاہ محمد طااہر عثمانی فردوسی ؒ کے سملہ آنے کا مژدہ ملے جن کا مستقل قیام کول فیلڈ کے شہر جھریا میں  تھا جہاں وہ کسب معاش کے لئے طبابت کا پیشہ کرتے تھے اور ایک حاذق طبیب تھے۔ایک طرف رشد و ہدایت کی ذمہ داری تھی  تو دوسری جانب  رزق حلال کی تلاش۔ آپ...