شمع رویت چراغ ہر خانہ
حضرت مولاناشاہ علی حبیب نصر پھلواروی
ترجمہ: حضرت مولانا سید شاہ ہلال احمد قادری پھلواروی مدظلہ العالی
شمع رویت چراغ ہر خانہ
ہردل از سوزعشق پروانہ
روشن از جلوۂ جمال تو شد
ہر در و بام ما و کاشانہ
از جمال تو کعبہ شد قبلہ
پیش ازیں ورنہ بود بتخانہ
قد مے نہ کہ خانہ خانۂ تست
جلوہ فرمائے ہے حجابانہ
اے پری سایہ نا فگنده بسر
ہوئے زلف تو کرد دیوانہ
نصر چوں شد غلام درگہ تو
خسروا یک نگاہ شاہانہ
(1) آپ کے چہرۂ مبارک کی شمع سے ہر مسلمان کا گھر روشن ہے۔
(۲) آپ کے جلوۂ جمال سے ہر بام و دراور ہم لوگوں کے کاشانے روشن ہو گئے۔
(۳) آپ کے جمال کا فیض ہے کہ کعبہ قبلہ بنا، ورنہ اس سے پہلے تو بتخانہ تھا۔
(۴) تشریف لائیے کہ یہ گھر بھی آپ کا گھر ہے ، بے تکلف جلوہ افروزی فرمائیے۔
(۵) اے محبوب! کسی پری نے میرے سر پر سایہ نہیں ڈالا ہے بلکہ تیری بوئے زلف نے ہی دیوانہ بنا رکھا ہے (یعنی میری دیوانگی اور میرا جنون کسی آسیب و پری کے اثر سے نہیں ہے بلکہ اے محبوب! یہ تمہاری زلف کی بوکا سودا ہے جو میرے سر میں سمایا ہوا ہے)۔
(۶) نصر جب آپ کے در کا غلام ہوگیا تو اے بادشاہ! اس پر ایک نگاہِ شاہانہ ڈالیے۔
|