بیادگار تاج العرفان حضرت حکیم شاہ محمد طاہر عثمانی فردوسیؒ و حضرت حکیم شاہ منصور احمد فردوسیؒ؞؞؞؞؞؞خانقاہ مجیبیہ فردوسیہ کی مطبوعات کے آن لائن ایڈیشن کی اشاعت کا سلسلہ شروع ؞؞؞؞؞؞؞ اپنی تخلیقات ہمیں ارسال کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞ آئینہ میں اشتہارات دینے کے لئے رابطہ کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞

جمعہ، 31 جنوری، 2014

حمد

حمد باری تعالیٰ

 تاج العرفان حکیم شاہ محمد طاہر عثمانی فردوسی سملوی ؒ
(زیب سجادہ خانقاہ مجیبیہ فردوسیہ ، سملہ ، ضلع اورنگ آباد)

لطف سے تیرے بہار بے خزاں یہ کائنات
عرش سے تا فرش ہے تابندہ رخشندہ حیات

بحر و بر ارض و سما،  شمس و قمر ماہ  و  نجوم
دوڑتا پھرتا ہے ہرسو بے خطر رخش حیات

حمد

ہر ایک صنعت میں ہے نمایاں کمال تیرا جمال تیرا
ہے ذرے ذرے کے دل میں پنہاں کمال تیرا جمال تیرا

کہیں ہے خوابیدہ تیری الفت کہیں ہے شوریدہ سر طبیعت
کہیں ہے پنہاں کہیں ہے عریاں کمال تیرا جمال تیرا

ہے تیری تخلیق کا خلاصہ بہ شکل نور رسول خاتم
اسی سے روشن ہے بزم امکاں کمال تیرا جمال تیرا

ہر ایک آنکھوں میں نور تیراہر ایک جاں میں سرور تیرا
ہر ایک دل میں ہے شمع سوزاں کمال تیرا جمال تیرا

ہے نکہت گل میں تو رمیدہ ہے شاخ گل میں بھی تو چمیدہ
شعاع خورشید میں فروزاں کمال تیرا جمال تیرا

جمال مہتاب بزم انجم ہو فرش خاکی کہ در مکنوں
زمیں سے تا بہ فلک ہے رقصاں کمال تیرا جمال تیرا

یہی دعا ہے ہماری مولا کہ شمع الفت رسول عربی
ہو قلب طاہر میں بھی فروزاں کمال تیرا جمال تیرا

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں