بیادگار تاج العرفان حضرت حکیم شاہ محمد طاہر عثمانی فردوسیؒ و حضرت حکیم شاہ منصور احمد فردوسیؒ؞؞؞؞؞؞خانقاہ مجیبیہ فردوسیہ کی مطبوعات کے آن لائن ایڈیشن کی اشاعت کا سلسلہ شروع ؞؞؞؞؞؞؞ اپنی تخلیقات ہمیں ارسال کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞ آئینہ میں اشتہارات دینے کے لئے رابطہ کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞

ہفتہ، 4 اپریل، 2015

گیارہویں شریف

گیارہویں شریف

(فاتحہ یازدہم)

امیمہ قادری

 بغداد سے جیلان جاتے ہوئے اس  قافلہ کے قصہ سے شاید ہی کوئی شخص نا واقف ہو جس میں ہر عمر کے لوگوں کے ساتھ ایک آٹھ سال کا بچہ بھی تها جو حصول علم  کے لئے جیلان جارہا تھا. . جسکی ماں نے چالیس دینار اس کی شیروانی کی اندرونی جیب میں سی دیئے تهے .رخصت کے وقت ماں نے کبھی  جهوٹ  نہ بولنے کی نصیحت کی تهی اور کہا تھا جهوٹ بولنے والے سے اللہ تعالیٰ ناراض ہو جاتا ہے. راستہ میں ڈاکووں کے ایک گروہ نے حملہ کر دیا قافلہ والوں کا مال و اسباب لوٹا جا رہا  تھا اسی دوران ڈاکووں کے سردار کی نظر بچے پر پڑی. اس نے پوچھا "تمہارے پاس کیا ہے". بچے نے جواب دیا "چالیس دینار". مگر تلاشی میں کچھ نہ ملا، پوچهنے پر بچے نے جواب دیا، "وہ دینار میری ماں نے اندرونی  جیب میں سی دیئے ہیں. جیب پهاڑنے پر چالیس دینار برآمد ہو گئے سردار  حیران ہوگیا اور سوال کیا "جب والدہ نے اتنی حفاظت سے سی دیا تها تو تم نے کیوں بتا دیا". بچے نے جواب دیا ماں کی نصیحت تهی ،"جهوٹ کبهی نہ بولنا" سردار کی آنکھوں میں آنسو آ گئے اس نے قافلے والوں کا سارا سامان واپس کر دیا اور تائب ہوگیا اور اس کا پورا گروہ بهی. جس بچے کی صداقت نے ڈاکووں کے گروہ کو اللہ والا بنا دیا وہ کوئی اور نہیں حضرت غوث الثقلین شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ تهے، جنکا نام عبدالقادر اور کنیت ابو محمد تهی. آپ کا سن ولادت 470ه  اور وہ خطہ جہاں آپ پیدا ہوئے بغداد شریف کے قریب قصبہ جیلان ہے. نور نبوت سے معمور خاندان میں پیدا ہونے والی یہ شخصیت نجیب الطرفین سید ہے، والد محترم کا نام ابو صالح تها اور آپ آل حسن میں  تهے اور والدہ محترمہ کا نام ام الخیر فاطمہ تها جو حسینی تھیں. آپ نہایت ذهین اور حافظہ کے تیز تهے. آپ کی ولایت کے جوہر بچپن سے ظاہر ہونے لگے تھے. آپ کی تاریخ وصال 11  ربیع الثانی ہے.آپ 561 ه میں 91 برس کی عمر میں بغداد شریف میں واصل بحق ہوئے. آپ کا مزار مبارک مرجع خلایق ہے. 11ربیع الثانی کو بر صغیر کے مسلمان اسی مناسبت سے گیارہویں شریف کے نام سے یاد کرتے ہیں اور چہار سو  قل و فاتحہ اور لنگر کا اہتمام کرتے ہیں.  
 بدہ دست یقین اے دل بدست شاہ جیلانی
 کہ دست او بود اندر حقیقت دست یزدانی
 سگ دربار میراں شو چوں خواہی قرب ربانی
 کہ بر شیراں شرف دارد سگ دربار جیلانی 

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں